Connect with us

JAMMU & KASHMIR

کالے قوانین کی آڑ میں انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں : جماعت اسلامی

شاہد یوسف کی گرفتاری سراسر انتقام گیری

Published

on

kno news


سرینگر//وادی میں بھارتی فورسز کی طرف سے بڑھتی ہوئی زیادتیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جماعت اسلامی جموں وکشمیر اُن کالے قوانین کی منسوخی پر زور دیتی ہے جن کے تحت یہاں تعینات بھارتی فوجیوں کو تمام قانونی ضابطوں سے مستثنیٰ اختیارات حاصل ہیں۔ حال ہی میں واگڈ ترال میں جس طرح ان فورسز اہلکاروں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے جملہ انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑاکر رکھ دیں اور بزرگ اور بچوں سمیت زن و مرد کی ایک اچھی خاصی تعداد کو اپنے تشدد کا نشانہ بنایا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان اہلکاروں کو یہاں کے عوام کے ساتھ بدترین سلوک کرنے کی کھلی لائسنس حاصل ہے۔ اس تشدد کے دوران اَنوبہ گلزار نامی ایک سالہ بچی بھی بری طرح زخمی ہوگئی جس نے انسانیت کو ہی شرمسار کرکے رکھ دیا۔ نیز جنوبی کشمیر علی الخصوص شوپیان ضلع میں درجنوں دیہات کا محاصرہ کرکے جس طرح ہزاروں بے گناہ عوام کو اپنے ہی گھروں میں نظر بند کرکے اُن کو گھومنا پھرنا اور معمول کا کاروبار زندگی حرام کیا جاتا ہے وہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ دوران محاصرہ لوگ کافی مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں نیزعوام کو فورسز اہلکاروں کے ذہنی و جسمانی تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آج کل شوپیان میں سیبوں کو اُتارنے اور انہیں متعلقہ منڈیوں میں پہنچا نے کا موسم ہے لیکن ان محاصروں نے اس کاروبار کو بھی ٹھپ کردیا ہے جس سے باغ مالکان کے ساتھ ساتھ کاروباری اور مزدور طبقے بھی بُری طرح متاثر ہوئے ہیں اور اس طرح لوگوں کو معاشی بدحالی کا شکار بنایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وادی بھر میں پولیس اور این آئی اے کی طرف سے آئے روز گرفتاریوں کا جو سلسلہ چلایا جارہا ہے اس نے بھی یہاں کی غیر یقینی صورتحال اورعدم تحفظ کے احساس کو مزید ابتر بنادیا ہے۔ کل ہی سویہ بگ بڈگام کے شاہد یوسف نامی جوان کو صرف سید صلاح الدین کا فرزند ہونے کی بنا پر گرفتار کیا گیا جو کہ سراسر ایک انتقامی کارروائی ہے۔ جماعت اسلامی جموں وکشمیر وادی میں موجود اس گھمبیر صورتحال پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جملہ کالے قوانین کی منسوخی، عوام کے بنیادی جمہوری حقوق کی واگزاری، انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ روکنے اور بھارتی اہلکاروں کی طرف سے محاصرہ کی کارروائیوں کو بند کرنے اور جملہ نظر بندوں اور قیدیوں کی بلاشرط رہائی پر زور دیتی ہے۔

ایڈوکیٹ زاہد علی

 

Copyright © 2021